حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،اسرائیلی فوج نے اب تک غزہ جنگ میں اپنے 560 فوجیوں اور فوجی افسران کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
یہ غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کے اعداد و شمار ہیں جو اسرائیلی فوج کی جانب سے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ہیں، حالانکہ جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی حقیقی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔
7 اکتوبر کو مقبوضہ علاقوں میں حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد شروع ہونے والی غزہ جنگ میں تقریباً ہر روز صیہونی حکومت اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کرتی ہے لیکن وہ کبھی بھی حقیقی اعداد و شمار کو منظر عام پر نہیں لاتی، صہیونی فوج کے تازہ ترین اعلان کے مطابق غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 صیہونی فوجی مارے گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں بدھ کو مسلسل 107ویں روز بھی لڑائی جاری رہی، اس کے ساتھ صہیونی فوج نے غزہ سے اپنی 5ویں بریگیڈ کے انخلاء کا بھی اعلان کیا۔
انگریزی اخبار ٹیلی گراف نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی فوجی اہلکار کرنل ایوی پانوف کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد گزشتہ چار دہائیوں کی ہلاکتوں سے زیادہ ہے۔ میدان جنگ میں حماس کی جانب سے استعمال کیے جانے والے دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے اسرائیلی فوج کے سپاہی اپنے بازو اور ٹانگوں سے محروم ہو جاتے ہیں اور ان کی آنکھوں اور چہرے پر چوٹیں آتی ہیں۔